مہر خبررساں ایجنسی دین و فکر گروپ : آیت اللہ ابوالفضل اسلامی کے مطابق بعض اہلسنت علماء کا کہنا ہے کہ وہ امام زaانہ کی خدمت میں شرف یاب ہوئے ہیں اور متواتر احادیث کے ذریعہ امام زمانہ کے وجود کو ثابت کیا جاسکتا ہے۔ وہابیوں نے ہمیشہ دوسرے اسلامی مذاہب کے عقائد کو نشانہ بنایا ہے جن شیعہ اثنا عشی عقائد بھی شامل ہیں اور انھوں نے ہمیشہ شیعوں کو بدعتی اور پیغمبر اسلام کی سنت سے دور فرقہ قراردیا ہے وہابی فرقہ نے سعودی عرب کے مال و زر اور استعماری طاقتوں کی حمایت کے ذریعہ عالمی سطح پربڑے پیمانے پر تبلیغات شروع کررکھی ہیں۔ وہابی تمام موضوعات کو ابن تیمیہ سے نقل کرتے ہیں ابن تیمیہ امام زمانہ کے وجود کا قائل نہیں ہے اور وہابی ابن تیمیہ کے نقش پر گامزن ہیں لیکن 201 علماء اہلسنت امام مہدی (عج) کے وجود کے قائل ہیں اور بعض علماء اہلسنت حتی امام مہدی(عج) کے حضور میں شرفیاب بھی ہوئے ہیں ابن اثیر صاحب الکامل فی التاریخ ، طبری الکندی، یاقوت حموی ، ابوالفدا ، ابن شہنہ ، مروج الذہب مسعودی ، ابن خلکان شامی ، صاحب کتاب مسند الرویانی، ابوالفتح شامی، احمد ابن نثر زارع ،ابو نصر بخاری سراج الدین رفاعی ایسے سنی علماء ہیں جو امام زمانہ کے وجود کے قائل ہیں جن کا کہنا ہے کہ امام زمانہ پیدا ہوچکے ہیں اور کائنات کا نظام ان کے وجود سے قائم ہے۔
آیت اللہ ابوالفضل اسلامی کے مطابق بعض اہلسنت علماء کا کہنا ہے کہ وہ امام زaانہ کی خدمت میں شرف یاب ہوئے ہیں اور متواتر احادیث کے ذریعہ امام زaانہ کے وجود کو ثابت کیا جاسکتا ہے۔
News ID 1855535
آپ کا تبصرہ